حیف ادمی
حیف ادمی اندازظریفانہ،لہجہ منافقانہباتیں اداکارانہ،لباس کافرانہپستی مسلسل اندیشئہ زوال ہےقباحت بھرا معا شرہ،سوال زدِعام ہےزبان شیرانہ،نیت وحشیانہاعمال بدکارانہ،ادمی منصفانہمقید سانپ ہیں،ساون کی برسات ہےزِیادہ زہرخود میں، رکھتا انسان ہےدولت کا دیوانہ،مزاج عاشقانہصحت مریضانہ،گناہوں میں ماہرانہجواب ہے خود ادمی،سوال ہے معصومانہخراب ہے ادمی،ملزم زمانہتعیشات کی پناہ میں زندہ ہے،قرض کی سانسیں لیے ادمی،اپنی خودی میں جلتا […]