qurat-ul-ain

حیف ادمی

حیف ادمی اندازظریفانہ،لہجہ منافقانہباتیں اداکارانہ،لباس کافرانہپستی مسلسل اندیشئہ زوال ہےقباحت بھرا معا شرہ،سوال زدِعام ہےزبان شیرانہ،نیت وحشیانہاعمال بدکارانہ،ادمی منصفانہمقید سانپ ہیں،ساون کی برسات ہےزِیادہ زہرخود میں، رکھتا انسان ہےدولت کا دیوانہ،مزاج عاشقانہصحت مریضانہ،گناہوں میں ماہرانہجواب ہے خود ادمی،سوال ہے معصومانہخراب ہے ادمی،ملزم زمانہتعیشات کی پناہ میں زندہ ہے،قرض کی سانسیں لیے ادمی،اپنی خودی میں جلتا […]

حیف ادمی Read More »

گفتنی یار

گفتنی یار اک وہ میرا قاتلاور اوپر سے مہرباناک وہ اندر سے منافقاور پھر خوبصورت بے انتیامیری ذات کا دشمناور جان پہ اس کے کُی احساناک وہ میرے حلقہ احباب میںاور گفتگو سے پکڑے گریباں

گفتنی یار Read More »

نظم

نظم تو اک سحاب ہےاور میں بارش کا پانیاگر ساتھ ہے میرے توںصدا چلے گی میری زندگانیچاہے سورج کی تپش ہو کتنینہیں بہنے دوں گا تیری آنکھ سے پانیاور کیا لکھے عینی آپ کی محبت کی تحریریہ تو مانند دریا کی روانی ہو چلی

نظم Read More »

نظم

نظم ہر لمحہ تیرے ہی خیالوں میںدیوانگی کی ہر حد پار ہو چلیدوجی نگاہ التجا پرتو میری ہمسفر بن چلیآغاز ہوا ازدواجی زندگی کا جب سےتم سے محبت سے بڑھ کر محبت ہو چلینوک جھونکیں،ناراضگیاں بھی تھیں ساتھیکساں تھی منزل توں میری ہمراہی ہو چلیرشک کرتا ہوں میں قسمت پر میریمیری محبت واقع میری زوجہ

نظم Read More »

نظم

Moody foggy railway tracks in a misty landscape, evoking travel and mystery.

نظم قرینے مطلبیوں کےمسافر تھے کچھ وقت کے لیے ہماپنی منزل کے بعد بھی تھوڑی دور چلی تو تھی تیرے ساتھآپ کی تسکین کے لیے بنایا تو تھا دشتہبڑھایا تھا دوستی کا ہاتھمیری منزل نظروں سے اوجھل ہو رہی تھیمزید چلنا تھا دشوار تیرے ساتھمجھے زندگی نے دوجا موقع دیا تھامختصر ضرور گزرا تھا وقتمگر

نظم Read More »