نظم

تو اک سحاب ہے
اور میں بارش کا پانی
اگر ساتھ ہے میرے توں
صدا چلے گی میری زندگانی
چاہے سورج کی تپش ہو کتنی
نہیں بہنے دوں گا تیری آنکھ سے پانی
اور کیا لکھے عینی آپ کی محبت کی تحریر
یہ تو مانند دریا کی روانی ہو چلی

0 0 votes
Rating
guest
0 Comments
Newest
Oldest
Inline Feedbacks
View all comments